اسماعیلی روزہ
اسماعیلی مذہب میں روزے کی بہت بڑی اہمیت ہے۔ہمارے امامان برحق اور بزرگان دین نے اس مقدس فرض یعنی روزے کی حقیقی معنی یعنی تاویل بیان فرمائی ہے۔اسلام میں روزے کا مطلب محض کھانے پینے سے اجتناب کرنا نہیں ہے بلکہ اس میں ان تمام چیزوں سے کنارہ کشی کرنا ہے جو کہ اک مرد مومن کو رب جلیل کی معرفت سے دور رکھتا ہے۔جسم کے تمام اعضاء کا روزہ ہوتا ہے جیسے زبان کو بری باتوں سے باز رکھنا,پاوؤں سے گناہ والے راستے پہ نہیں چلنا,نظر کو بدنظری سے بچائے رکھنا وغیرہ۔
ہمارے عقیدے کے مطابق اک مومن سالک کو صرف ایک مہینے کے لئے روزے کی حالت میں نہیں رہنا ہے بلکہ اس کو پورے سال روزے کی حالت میں رہنا پڑتا ہے۔لہذا روزہ کو صرف ایک مہینے تک رکھنا اہل باطن کا کام نہیں ہے۔
اہل ظاہر چونکہ روزے کو اکثر کھانے پینے سے اجتناب کو اصل روزہ سمجھتے ہیں اور ان کے مطابق روزہ صرف ایک مہینے تک محدود ہے۔جبکہ اہل باطن الحمدللہ امام علیہ السلام کی ہدایت کی روشنی میں اسلام کی حقیقی معنی یعنی تاویل سے واقف ہیں۔حجت خراسان و بدخشان نے روزے کی اک زبردست تاویل بیان فرمائی ہے اس کے مطابق امام علیہ السلام کی راز کو روذہ کہا ہے۔اس پر مناسب وقت پر تفصیلی بحث کیا جائے گا۔
0 Comments